ا
رپورٹ(شیخ عاصم) فروری میں غزہ میں مریضوں کے علاج میں ایک ہفتہ گزارنے والے کینیڈا کے ڈاکٹر یپینگ جی نے کہا کہ علاقے میں ہر ایک فرد کو "خوراک، پانی اور رہائش کے عدم تحفظ کے اوور لیپنگ بحرانوں" نے چھو لیا ہے۔
جی نے الجزیرہ کو بتایا ، "میں نے جن بچوں کو دیکھا ان میں سے ایک سب سے بیمار بچہ تھا جو میں نے اپنے طبی کیریئر میں پہلی بار دیکھا تھا۔" "اسے اس کی ماں نے اندر لے جانا تھا اور وہ کس قدر غزائیت کا شکار تھا کے مزید چلنے کے قابل نہیں تھا ۔ اور میں اپنی شہادت کی انگلی اور اپنے انگوٹھے کو اس بچے کے اوپری بازو اور نچلی ٹانگ دونوں کے گرد پوری طرح لپیٹ سکتا ہوں۔ اور اس کی عمر نو سے دس سال تھی۔
جی نے کہا کہ اسے خدشہ تھا کے بچہ پہلے ہی مر چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پانی اور خوراک کی کمی کے ساتھ ساتھ غیر صحت مند حالات میں خیموں میں لوگوں کے زیادہ ہجوم کے نتیجے میں سانس کے انفیکشن، معدے کی بیماریاں اور ہیپاٹائٹس اے کی بڑی وبا پھیلی ہے۔
"ایسی چیزوں سے شفا پانے کے لیے ہمیں غذائیت سے بھرپور خوراک کی ضرورت ہے، ہمیں صاف پانی کی ضرورت ہے۔ اور اس کے بغیر، ہم بدترین سے بدترین حالات دیکھ رہے ہیں، نہ صرف متعدی بیماریاں اور انفیکشن جو مکمل طور پر روکے جا سکتے ہیں اور قابل علاج بھی۔ لیکن غذائیت کی کمی اور اینٹی بائیوٹکس کی کمی کی وجہ سے ہم ان کا علاج بھی نہیں کر سکتے،‘‘
S:JAZ: INTERNET 🛜
Disclaimer: The content of all articles on this site has not been strictly verified, and does not represent the views of this site, and this site does not assume legal responsibility arising therefrom.
#mimemedia #mimepixgalleria
0 Comments