ہسپتال بنا کتے ،بلیوں اور مچھروں کی آماجگاہ







 (تحریر : شیخ عاصم)
 راولپنڈی کا مشہور پاکستان ریلوے جنرل ہسپتال بنا مریضوں اور لواحقین کیلئے خوف کی علامت۔لوگ اپنے پیاروں کو پریشان کن حالت میں ہسپتال ایمرجنسی میں لاتے ہیں لیکن ڈاکٹروں سے پہلے ان کا استقبال آوارہ کتے کرتے ہیں۔مین گیٹ سے اندر داخل ہونے سے لے کر ایمرجنسی کے دروازے کے باہر تک آپکو کتوں کا سامنا کرنا پڑے گا









۔اب لواحقین خود کو بچائیں یا مریض کو ،ایسے حالات میں انسان سوچنے سمجھنے سے بھی قاصر ہو جاتا ہے۔خدانخواستہ کسی انسان کو خواہ وہ ہسپتال کا عملہ ہو، مریض خود ہو یا ساتھ آئے لواحقین ،کتے کے کاٹنے پر ہسپتال میں اس کی دوائی/ویکسینیشن بھی موجود نہیں۔
ہسپتال کے باہر کتے اور اندر بلیوں کا راج ، جو کہ ہر جگہ دندناتے پھر رہی ہوتی ہیں۔جگہ جگہ غلاظت کے ڈھیر پائے جاتے ہیں۔





باتھرومز  کی صفائی کا بھی کوئی حال نہیں۔ ہسپتال کا پڑھا لکھا  عملہ بہت قابل اور اچھے اخلاق کا ہے مگر ،عملہ بھی ان سب پریشانیوں اور خطرات سے پریشان ہے۔
سب سے بڑی اور خطرناک بات ،شعبہ انتہائی نگہداشت ( آئی سی یو ) کے بلکل سامنے مچھروں کی کثیر تعداد میں افزائش موجود ہے جو کہ ڈینگی لاروا بھی ہو سکتا ہے۔




 جس سے کوئی بھی واقف نہیں یا ہر متعلقہ بندہ نظر انداز کر رہا ہے۔جان لیوا ڈینگی کے خطرے کے باوجود مچھروں کی دن رات بھرمار ہے جس پر کسی کا دھیان نہیں،جو کہ ہسپتال کے عملے کے ساتھ ساتھ تمام مریضوں اور انکے لواحقین کی صحت کے لیئے بہت بڑا خطرہ ہے۔




ہسپتال مریضوں کے علاج معالجے کیلئے ہوتے ہیں نا کہ بیماریاں پھیلانے کا سبب ، میری تمام اعلیٰ حکام سے اپیل ہے کہ اس خطرناک موضوع پر زرا غور فرمائیں اور اپنے زیر نگرانی ان مسائل کا مکمل حل نکالیں تاکہ قیمتی جانوں کو بچایا جا سکے اور لواحقین اپنے پیاروں کو ہسپتال لاتے وقت کسی قسم کا خوف محسوس نہ کریں۔


























Disclaimer: The content of all articles on this site has not been strictly verified, and does not represent the views of this site, and this site does not assume legal responsibility arising therefrom.

Post a Comment

0 Comments