اس دنیا میں لاکھوں کی تعداد میں کولیکشن کرنے والے ہیں اور لاکھوں مشاغل ہیں اور ان کے ارد گرد ذیلی ثقافتیں. کونسا مشغلہ
قیمتی ہے یہ اس بات پر منحصر ہوسکتا ہے کہ انہیں کس نے ڈیزائن کیا ہے، ان کی تاریخی اہمیت اور وقت کی مدت، وغیرہ
سب سے زیادہ سنجیدہ کولیکشن کرنے والے ایک یا دو قسم کی تلاش میں رہتے ہیں ۔ ۔یہ دو اقسام ونٹیج اور انٹیک( قدیم ) کہلاتی ہیں۔آپکو وہی چیز جمع کرنی چاہیئے جس کہ بارے میں آپکو سب سے زیادہ پتا ہو۔اس چیز کا علم اور اسے تلاش کرنے کی ہمت ،آپکے شوق کو پائے تکمیل تک پہنچاتی ہےاور میری نظر میں یہ دنیا کا سب سے اچھا مشغلہ ہے۔ان سنجیدہ لوگوں کے برعکس دوسرے لوگ کسی بھی قیمتی یا اہم چیز کو جمع کرنے کے شوقین ہیں۔عام عوام یا اس مشغلہ سے جڑے نئے لوگوں کی راہ نمائی کے لیئے کچھ نام ترجمہ کے ساتھ پیش ہیں۔
قدیم: کم از کم 100 سال پرانی جمع کرنے والی چیز۔
ونٹیج: 20-99 سال کے درمیان ثقافتی لحاظ سے اہم چیز
ونٹیج" اور "اینٹیک" کے درمیان ایک واضح فرق ہے
اصولی طور پر، نوادرات کو کم از کم 100 سال کا ہونا ضروری ہے۔
عمر یہ وہی ہے کے جس سے ایک حقیقی قدیم بنتا ہے،اس سے کم عرصے کی چیزونٹیج کہلائے گی۔
کولیکٹر : فطری طور پر قیمتی یا اس سے زیادہ قابل قدر چیز کو جمع کرنے والا
پرانی چیز بھی زیادہ تر لوگوں کا جمع کرنا شوق ہے۔بہت پرانے کی تعریف بھی کرتا جاوں تاکہ میری بات سمجھنے میں آسانی ہو جائے۔
بہت پرانا: بہت طویل عرصے تک زندہ یا موجود رہا ہو
اس تحریر کا مقصد عام لوگوں کو یہ سمجھانا ہے کہ ان ساری اقسام کا شوق رکھنے والے احباب یا ان اقسام میں سے کسی ایک قسم کی چیز کے مالک ہرگز مت سمجھیں کہ آپکی چیز کوئی خاص اچھی قیمت کی مالک ہے۔ ان سب اقسام کے علاوہ ایک اقسام اور بھی ہے جسے نایاب کہا جاتا ہے۔نایاب کہ معنی کچھ اس طرح ہے کہ وہ چیز جس کی تعداد بہت ہی کم ہو یا پھر کسی بھی وجہ سے کم رہ گئی ہو۔میرے خیال میں ہماری عوام کو نایاب کا مطلب اچھی طرح آتا ہو گا کیونکہ ہمارے ملک میں اکثر چیزیں نایاب ہو جاتی ہیں اور پھر ان کے دام آسمانوں کو چھونے لگ جاتے ہیں۔اب آپ لوگوں کو میری بات سمجھ آ گئی ہو گی کہ صرف نایاب چیز ہی زیادہ قدروقیمت رکھتی ہے اس سے کوئی غرض نہیں کہ وہ انٹیک ہے یا ونٹیج۔اب بات کرتے ہیں کولیکٹیر کی ،ایک انٹرویو میں کسی نے سوال پوچھا کہ اگر میں 30 دلچسپ گھڑیوں کا مالک ہوں، کیا یہ مجھے ایک کلکٹر بناتا ہے؟جواب ملا کہ ایک کولیکٹر ہمیشہ اپنے دل اور دماغ سے خریداری کرتا ہے ، وہ اس کے متعلق علم کے ساتھ ساتھ جزبات رکھتا ہے، نا کہ وہ اسے خرید و فروخت کے لئے جمع کرتا ہو۔ یہی فرق ہے ایک کلیکٹر اور ڈیلر( دوکاندار) میں ۔
کسی بھی ڈیلر کا مقصد کسی کولیکٹیر کا دل دکھانا نہیں ہوتا، فرق صرف اتنا ہے کہ وہ علم و تجربہ کے مطابق آپ سے بات کرتا ہے، اسے جعلساز سمجھنے سے پہلے اپنے علم میں اضافہ کریں تاکہ آپکو اسکی بات سمجھ آ سکے۔
0 Comments