اگر آپ اپنے موبائل میں اکتوبر 1582 کا کیلنڈر نکال لیں گے تو یقیناً آپ دنگ رہ جائیں گے ، اکتوبر 1582 کا مہینہ محض 21 دن کا ہے اور اس میں 10 دن کم ہیں اور اس مہینے میں 4 تاریخ کےبعد فوراً 15 تاریخ آتا ہے اور درمیان کے دن بلکل گدھے کے سر سے سینگوں کی طرح غائب ہیں۔
یہ کیلنڈر کے اعداد و شمار یا Matrix کی کوئی خرابی یا glitch نہیں ہے بلکہ حقیقت میں ایسا جان بوجھ کر کیا گیا تھا کیونکہ اس سال ہم جولین کیلنڈر سے گریگورین کیلنڈر پر شفٹ ہوئے تھے یہ کیلنڈر ہم ابھی بھی استعمال کررہے ہیں اور اسے Pope Gregory XIII نے اسی سال متعارف انگلینڈ اور اس کے زیر انتظام کالونیوں میں نافذ کروایا تھا بعد میں دوسرے ممالک جیسے پرتگال، یونان، اٹلی، سپین، ترکی وغیرہ نے اس کو اپنایا۔
سال میں دو دن ایسے ہوتے ہیں جن میں دن اور رات کی لمبائی برابر ہوتی ہے یہ دو دن 21-22 مارچ اور 23-22 ستمبر ہوتے ہیں ان دنوں کو Equinox کہا جاتا ہے ۔ مارچ کے مہینے میں موسم بہار ہوتا ہے اور بہار کی مناسبت سے 22-21 تاریخ کو Spring equinox کہا جاتا ہے ان دونوں دنوں کو عیسائی عقیدت سے مناتے ہیں۔
اب جب پرانے کیلنڈر میں ٹیکنیکل خرابیوں کو وجہ سے اسے نئے کیلنڈر کے ساتھ تبدیل کیا گیا تو اس میں Equinox کے درمیان دس دن کا فرق آرہا تھا اس فرق کو ختم کرنے کیلئے اکتوبر کے مہینے سے 10 دن کاٹے گئے اور یوں یہ کیلنڈر میجر Astronomical ایونٹس کے ساتھ ہم آہنگ ہوگیا۔
اس سے پہلے جولین کیلنڈر نافذ عمل تھا جوکہ 45 قبل مسیح میں (source:internet)روم کے شہنشاہ جولیس سیزر نے رائج کیا تھا.
0 Comments